Hesham A Syed

January 6, 2009

Pricking Questions ???

Filed under: Muslim world — Hesham A Syed @ 5:57 am
Tags:

Urdu Article : Chubhtey Sawaalaat : Hesham Syed

حشام احمد سید

چبھتے سوالات!

 

پاکستان کی معاشرت اور سیاست کے حوالے سے ہمارے صحافی برادران اور مفکرین بہت سارے سوالات اٹھارہے ہیں اور حالات کی اچھی تصویر کشی بھی کر رہے ہیں ۔ لیکن یہ صورت حال صرف ایک ہی ملک تک محدود نہیں ۔ اسلامی مملکتیں عربی ہوں یا عجمی ایسے ہی مسائل کا شکار ہیں اور ذرا وسیع پیمانے پہ اسکی تصو یر قوم یا امت کے ا یزل پہ دیکھیں تو سوالات کی یلغار ہونے لگتی ہے اور سینے میں کرچیاں بن کر چبھنے لگتی ہیں ! علم و دانش و روحانیات کا پانی جڑوں میں ڈالنے کی ضرورت ہے کہ تنے خشک ہو رہے ہیں…صرف پتوں کو چمکانے سے کیا ہوگا ۔ بات نکلے گی تو بہت دور تلک جائے گی ۔ ان حالات کا سدباب کیسے ہو ؟ کیا ہر سوال میں ہی اس کا جواب پوشیدہ نہیں ؟  فا عتبرو یا اولی الابصار !

٭        وہ کونسی قوم ہے جو ہزاروں سال سے عالمِ خواب میں جی رہی ہے؟

٭        وہ کونسی قوم ہے جو تاریخ کے آئینے پہ نظر بھی نہیں ڈالتی کہ نفاق اور آپس کے اختلافات و سازش نے دشمنانِ دین اور اقوام ِغیر کو انہیں قتل کرنے کا اور غارت گری کو جو موقع دیا ہے اس کی تفصیلات یہ ہیں :

          (۱)  دورِ صحابہ میں سینکڑوں کا قتل  (۲)  یروشلم کو فتح کرنے کے لیے عیسائیوں اور یہودیوں کے ہاتھوں آدھ  ملین سے زیادہ کا قتل  (۳) چنگیز خان کے ہاتھوں ایک ملین سے زیادہ کا قتل (۴) سپین میں ایک ملین سے زیادہ کا قتل  (۵)  دور عثمانیہ میں ہسپانیوں کے ہاتھوں ایک ملین سے زیادہ کا قتل ( ۶) پہلی اور دوسری عالمی جنگ  میں یورپی اقوام کے ہاتھوں نو آبادیاتی مملکتوں کے قیام کے لیے تین ملین سے زیادہ کا قتل و بے دخلی  (۷) روس کے بادشاہ زار کے ہاتھوں ۸ ملین سے زیادہ کا قتل و بے دخلی ( ۸ ) کمیونسٹ حکومت کے ہاتھوں روس میں تین ملین سے زیادہ کا قتل ( ۹ ) مشرقی یورپ میں کمیونسٹوں کے ہاتھوں ایک ملین سے زیادہ کا قتل ( ۰۱ )  چین ، کمبوڈیا ، ویٹنام اور دیگر مشرق بعید کی مملکتوں میں ڈیڑھ ملین سے زیادہ کا قتل  ( ۱۱)  برما میں دوسری عالمی جنگ میں آدھ ملین سے زیادہ کا قتل (۲۱)  کشمیر میں ۷۴۹۱ سے لیکر آج تک میں آدھ ملین سے زیادہ کا قتل ( ۳۱ )  بوسنیامیں آدھ ملین سے زیادہ کا قتل ( ۴۱ )  کاسووا اور البانیہ میں ایک لاکھ سے زیادہ کا قتل  ( ۵۱ ) فلسطین میں ۸۴۹۱ سے آج تک پانچ ملین سے زیادہ کا قتل و بے دخلی ( ۶۱ )  افغانستان میں روسی قبضہ کے جنگ کی بدولت چھ ۶ ملین سے زیادہ کا قتل و بے دخلی  ( ۷۱ ) پاکستان اور ہندوستان کی آزادی اور ہجرت کے دوران لاکھوں کا قتل ( ۸۱ )  مسلمان ملکوں میں لادینی حکومت کی بدولت لاکھوں کا قتل اور یہ ہنوز جاری ہے۔

٭        وہ کونسی قوم ہے جو اس دنیا میں دوسری سب سے بڑی آبادی تقریباّ ایک اعشاریہ ۳ بلین کی آبادی ہونے کے باوجود سب سے زیادہ کمزور اورپسی ہوئی ہے؟ 

٭        وہ کونسی قوم ہے جس کے لیے اللہ نے اپنے نبی رحمت ؐ  کے طفیل زمینی خزانوں کے دروازے کھول دیئے ہیں اور مجموعی طور پہ سب سے زیادہ دولت و ثروت اسے ہی میسر ہے لیکن عقل سے عاری اور غلامانہ ذہن کی ماری ہوئی ہے۔

٭        وہ کونسی قوم ہے جو اس دنیا میں تقریباّ ایک اعشاریہ ۳بلین کی آبادی ہونے کے باوجود اپنے ہی چند اشخاص کے ہاتھوں تذلل کا شکار ہے اور چند ہاتھوں میں ارتکازِ دولت کی وجہ سے اس کی کل آبادی میں صرف تین سے چار فیصد خوشحال ہیں بقیہ سب غربت کے دائرے میں ہی گردانے جاتے ہیں اور تقریباّ ۰۶ سے ۰۷ فیصد نا خواندہ ہے؟

٭        وہ کونسی قوم ہے جس میں تعصب و نفرت کے یا جہالت و بے شعوری کے سبب عربی و عجمی کی عملی تفریق اسے آنے والے کل سے بیگانہ کیے ہوئے ہے؟

٭        وہ کونسی قوم ہے جہاں معاشرے میں عدل و انصاف دستیاب نہیں اور قانون کی ساری ستم انگیزیاں صرف غربا اور زدست و مظلوم کے لیے ہے جبکہ ظالم کو کھلی چھوٹ ہے؟

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جنہوں نے امت کے اتحاد کو اپنی ذاتی منفعت کی خاطرپارہ پارہ کیا ہوا ہے اور قبیلہ پرستی کی راہ پہ صدیوں سے گامزن ہےں؟

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جنہوں نے سیاست کو دین کا حصہ نہیں بلکہ دین کو سیاست کا حصہ بنا دیا ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو نبی اشرف  ؐ  اول و آخرکی حیثیت کو کم کرنے میں کوشاں ہیں اور انہیں اس ذاتِ اطہر میں سوائے ایک بشر کے یا ایک پیغامبر کے بہ شکل اللہ میاں کے ڈاکیہ کے اور کوئی فضیلت نہیں نظر آتی؟

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو نبی آخر ؐ  کو منتہائے نبوت اور رسالت ماننے سے انکار کرتے ہیں اور گروہِ کاذبین کو نبی ،رسول ،مجدد ، ولی ، امام و مرشد مانتے ہیں؟

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو یہ تو مانتے ہیں کہ حضرت جبرائیل علیہ السلام نور سے پیدا کیے گئے لیکن وہ انسانی شکل میں بھی وحی لے کر آتے رہے ۔قوم لوط کے پاس بھی فرشتے انسانی شکل میں آئے وہ یہ بھی مانتے ہیں کہ قومِ جن جو آگ سے پیدا کی گئی ہے وہ بھی انسانی شکل میں ظاہر ہوتے رہتے ہیں لیکن ان لوگوں کو نور ِ محمدی کا ادراک  نہیں ہو پاتا۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو اپنی جہالت و بے نوری یا بے شعوری نافہمیِ قرآن کا ثبوت یوں دیتے ہیں کہ وہ معجزاتِ رسولؐ کا انکار کرتے ہیں صرف  یہ مانتے ہیں کہ حضور  ؐ کو اللہ نے صرف علوم ِ تشر یعات عطا کیا  اور علوم ِتکوینی سے وہ ؐ  لا علم رہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو ایک طرف اہل القران ہونے کے مدعی ہیں لیکن دوسری طرف قرآنی احکام اور آیات کی غلط تفسیر کر کے اعتقادی اور عملی  طور پہ اس کا انکار کرتے ہیں جو حضور ؐ  کی شان ِمبارک اور ان کے  درجہ و فضیلت سے متعلق ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو یہ بات سمجھنا ہی نہیں چاہتے کہ عالمین میں ربوبیت ، اسکی رحمت کے بغیر جاری نہیں ہوتی اور حضور  ؐ رحمت للعالمین ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو یہ تسلیم نہیں کر پاتے کہ جس طرح قرآن قدیم ہے اور حادث نہیں ویسے ہی کلمہ بھی قدیم ہے اور حادث نہیں ، پھر حضورؐ کی رسالت کلمہ کا اگر جُز و ہے تو کیا یہ انؐ  کی رفعتوں پہ دلیل نہیں اور یہ کس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے ۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو اپنی تاریک ذہنی لیکن عرف عام میں روشن خیالی کا ثبوت انکارِ حدیث اور سنت سے گریز یا اسے غیر ضروری قرار دے کر دیتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جنہوں نے مولود ِنبوی کے مقام پہ تیار کی ہوئی مسجد کو اور انؐ سے متصل بہت ساری نشانیوں کو اس لیے ختم کردیا کہ اس میں انہیں شرک کی بو آتی تھی ، لیکن اپنے محلات ان مقامات پہ تعمیر کیں  اور اپنی تصویریں ہر جگہ دفتر اور بازاروں میں ٹانگ دی ہیں تاکہ لوگوں کے سر خوف و ادب سے جھکے رہیں۔

&٭     وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو کلمہ کو آدھا ہی تسلیم کرتے ہیں اور کلمہ رسالت کو اس کا  جُزو نہیں سمجھتے ، درود  و  سلام کو یعنی جس عمل کو خود اللہ نے اپنے لیے پسند فرمایا اور اس کے فرشتے صبح و مسا کرتے رہتے ہیں اور جس کی  اللہ نے ایسے ہی تاکید کی جیسے کہ دوسرے احکامات ہیں بلکہ اس کا درجہ سچ پوچھیں تو سب سے بڑھا  ہوا ہے کہ یہ عمل خود اللہ تبارک تعالی ٰ کا بھی ہے مگر یہ بدنصیب اسے شرک گردانتے ہیں یہاں تک کہ نماز میں بھی ایسی آیات جن میں حضور  ؐ کا ذکر ہو نہیں پڑھتے یا تحیہ و درود  و سلام کو نماز کی بھی بدعت اور شرک کہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو یہ بات سمجھنا ہی نہیں چاہتے کہ اللہ رب کائنات نے انہیںؐ رحمت کائنات بنایا اور رسول الی الناس بنایا اور انؐ  کا ہی انتخاب کیا اور انؐ کے ہی وسیلہ سے اپنے آپ کو اپنے بندوں سے متعارف کروایا لیکن اب بے شعوری کا یہ عالم ہے کہ انؐ کے ہی وسیلے کو اللہ کی رسائی کے لیے شرک کہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو الحاداور مادیت پرستی کی عملی تفسیر بنے ہوئے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو دین و مذہب کو برا کہنے والے اور اس میں اختراعات پیدا کرنے والے کو دانشور گردانتے ہیں اور اپنی تجارتی مقاصدیا نام و نمود کی خواہش ان جیسے چھچورے  افراد کی تشہیر کر کے پورے کرتے ہیں اور اس طرح خود بھی فاسقوں کے گروہ میں شامل ہو جاتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو کنویں کے مینڈک بنے رہنا چاہتے ہیں اور ایک مخصوص طرز فکر اور طرز زندگی  و معاشرت کے علاوہ ہر نئی چیز جو ان کی سمجھ میں نہ آئے اس سے انحراف کرتے ہیں اور اسے دین کا مخالف سمجھتے ہیں اور ایسے لوگوں کو جہنم کا حقدار گردانتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو شخصیت پرستی ، زر پرستی ، حکومت پرستی ، انا پرستی کے تقاضوں کے تحت ملک کی یا علاقے کی بہت بڑی آبادی کو نراس و اداس رکھتے ہیں۔ان کی ہر صلاحیت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں اور ان کے سوچنے سمجھنے کی صلاحیتوں پہ قدغن لگا تے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو عورتوں کی مساوات کا ذکر صرف زبان کی حد تک یا کتابوں میں کرتے ہیں لیکن ان کے طرز ِمعاشرت میں  اس مساوات کی عملی شکل شاذ ہی نظر آتی ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو موّحد ہونے کے مدعی ہیں لیکن قبر پرستی ، شخصیت پرستی ، زر پرستی اور توہم پرستی میں مبتلا ہیں اور اسے شرک نہیں مانتے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو پوری قوم کو اپنے خاندان کی میراث سمجھتے ہیںاور اس قوم اور امت کی بیش بہا دولت پہ سانپ بن کر بیٹھے ہوئے ہیں اور سارا قومی سرمایہ اپنی ذات کی سربلندی ، نفس پرستی اور اپنے سامان تعیش میں خرچ کر رہے ہیں۔

٭        وہ کس قوم کے حکمراں ہیں جو اپنے ہی مذہب کے لوگوں کو اپنے ملک میں بسنے نہیں دیتے اوران کے یہی ہم مذہب اقوامِ غیر کے در پہ پناہ لیتے ہیں اور ان کے ہم پیشہ و ہم مشرب بن جاتے ہیں۔

٭        وہ کس قوم کے صاحبِ ثروت و حکومت ہیں جو باہر سے آئے ہوئے ملازمین کے ساتھ کسی غلام سے بھی بد تر سلوک کرتے ہیں، دوسرے ممالک کی عورتوں کے ساتھ ہر بے حیائی کے عمل کو جائز سمجھ کے کرتے ہیں ،  اور تکبر کے نشے میں سرشار رہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم ہے جس نے مذہب کے ایک بنیادی رکن عبادت کو بھی ساہوکاروں کا اڈہ بنا دیا ہے اور لوگوں کی دینی حمیت اور والہانہ پن کا ناجائز فائدہ اٹھا کر دولت دونوں ہاتھوں سے بٹورتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو مخلوق کو خالق ( خدا ) سمجھ کے اس کے تقدس اور نورانیت کے گُن گاتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے امام اور پیش ِامام ہیں جو منبر رسول پہ بیٹھ کر جھوٹ گھڑتے ہیں اور فتنہ و فساد پیدا کرتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے روشن خیال ہیں جو حلال و حرام ، شرم و حیا ، برائی و اچھائی کی تمیز اور احساس گناہ ختم کردینا چاہتے ہیں اور ضمیر کی ملامت سے گریز کر کے بے حجابی اور بے ضمیری ہی کو  انسانیت کی معراج سمجھتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے روشن خیال و ترقی پسند افراد ہیں جو احکام دینِ الہٰی اور کتاب الہٰی کو ناقص العقل قرار دے کر اسے متروک قرار دینے یا اسے تبدیل کرنے پہ تلے ہوئے ہیں تاکہ وہ اپنی بے حیائی اور گمراہی کا مظاہرہ بغیر کسی ضمیر کی خلش کے کر سکیں۔

٭        وہ کونسی قوم ہے جس نے اپنی عبادت گاہوںاور اپنے بزرگوں کی قبروں کو مزین کرنا سیکھ لیا ہے اور یہ جواز بن گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں کو بھی آراستہ و پیراستہ کرنے میں ناجائز آمدنی اور وسائل استعمال کریں جبکہ ان کا قول و عملِ رسولؐ کے خلاف ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے واعظین ہیں جو دیگراں نصیحت اور خود رافصیحت کے اصول عمل پہ کاربند ہیں۔ اور مذہب کو ایک انڈسٹری یا تجارت بنا لیا ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو تقدس کا پہناوا پہن کر لوگوں کو دن دھاڑے لوٹتے پھر رہے ہیں ، توہمات کو فروغ دے کر نذرانے وصول کرکے جاگیریں بنا رہے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو قرآنی آیات اور احادیثِ رسول کی غلط تعبیر و تفسیر کر کے فتنہ و فساد پھیلاتے ہیں لیکن جو انہیں ایسا کرنے سے روکے اس کوہی یہ فسادی اور بے علم کہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جن کے بُتِ پندار نے ایک نہیں ہزاروں صورت و سیرت خداؤں کو جنم دیا ہے ۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو کسی اور شخص کو حضور ؐ سے افضل و بر تر مانتے ہیں یا کسی کو خدا یا مظہرِ خدا مانتے ہیں اور ان کے ہی پیرو کار ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو حُبِّ رسولؐ  کو حُبِ الہٰی یا دین کا حصہ نہیں سمجھتے اور عقلِ ناقص کی بنیاد پر ہی صرف اپنی دنیا تعمیر کرتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو ضمیر کی ہر خلش سے آزاد ہو کر ، بے حیائی اور فسق و فجور کی معاشرے میں ترویج چاہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو انسانوں کے قتل و غارت کو روا رکھنا چاہتے ہیں اور دشمنانِ دین کے ہمراہ صف آراستہ ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو خلافت و مرکزیت کی بیخ کنی کر کے خوش ہیں ، جو یہ کہتے ہیں کہ نہ دور ِ محمدی واپس آسکتا ہے نہ دور صحابۂ اربعہ( چار) کی خلافت واپس آسکتی ہے ، اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی حکومت و اقتدار کو دوام حاصل ہے۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو اجتہاد کا نام بھی برداشت نہیں کر سکتے اور ان کے بر عکس وہ کون ہیں جو ہر قسم کی آزادی جس سے ابلیسیت کی ترویج ہو سکے اس کو اجتہاد کہتے ہیں اور اس کا دن رات بلا سوچے سمجھے نعرہ لگاتے رہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جن میں بعض بے عمل تو صرف اسلاف کے کارنامے سے ہی خوش ہوتے رہتے ہیں اور بعض اسلاف اور حضورؐ  کے روحانی فرزندوں سے بد ظن اور ان کی دی ہوئی روشنی کو بھی بجھانے پر تلے ہوئے ہیں۔ کیا یہی آئین  ِ وفاداری ہے ؟

٭        وہ کونسی قوم کے افراد ہیں جو اپنی ہی کوتاہیوں ، گناہ ، غلط کاریوں ، انتشار و فساد کے بُرے نتائج کا سہرا کسی اور کے سر منڈھنا چاہتے ہیں۔

٭        وہ کونسی قوم کے افرادہیں جن کی آنکھیں اللہ اور رسول ؐ  کا نام آتے ہی اشکبار نہیں ہوتیں ، دلوں میں برقی رو نہیں دوڑتی ، عقل و وجدان میں احساسِ ذمہ داری کا طوفان نہیں اٹھتا ، اور جو شہادت الی الناس کی ذمہ داری سے گریز کیے بیٹھے ہیں۔ اور قرآن کے اس سوال کو سنی ان سنی کردیتے ہیں کہ ’’کیا مومنوں پہ وہ وقت نہیں آیا کہ  اللہ کی یاد میں اور جو اللہ نے کلام حق نازل کیا ہے اسے سن کر ان کے دل نرم ہوجائیں اور ان اہل کتاب کی طرح نہ ہوجائیں جو بے حکم اور دل کے سخت ہوگئے‘‘( سورہ حدید  ۶۱ ) 

میخانے کی بنیاد میں آیا ہے تَزلزُل  :  بیٹھے ہیں اسی فکر میں پیرانِ خرابا

 

Leave a Comment »

No comments yet.

RSS feed for comments on this post. TrackBack URI

Leave a comment